اسرائیلی فوج’مقدس مشن‘پر!
|
:عنوان |
|
|
|
|
|
اخباروآراء اسرائیلی فوج’مقدس مشن‘پر!
جمع و ترتیب: مریم عزیز
جہاں مسلم ممالک پر بے طرح مغربی یورش ہے،’سیکیولر‘بنائے جانے کی تمام تر اور قریبا کامیاب ہوتی کوششیں جاری و ساری ہیں، بی بی سی کی نئی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج مذہب کی طرف مائل ہے اور ان کو مذہبی جنون دینے کیلئے ساتھ جانے والے ربی بھی میسر ہیں اور فوج میں باقاعدہ طور بھرتی بھی ہیں۔ایسے ربیوں کو فوج میں اعلی طبقہ کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ غزہ پر ماضی قریب کی یلغار میں حکومتی مہر لگے ایسے پمفلٹ تقیسم کئے گئے تھے جن میں اسرائیلیوں کو روشنی کے بیٹے اور فلسطینیوں کو ”اندھیروں کی اولاد“کہا گیا۔یاد رہے کہ قدامت پسند یہودی مدرسے اپنے طالب علموں کو عہد نامہ قدیم کو محاذ جنگ پرلیجانے کی تعلیمات دیتے ہیں اور یہ طالب علم فوج میں شمولیت اختیار کرنے کا انتخاب کرتے ہیں۔یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جنونی مذہبی جذبات نہ رکھنے والے طلباءفوج سے دور رہنے کو تر جیح دیتے ہیں(اور مسلم ممالک میں جہاد اور مدرسہ خواہ مخواہ ملامت کا نشانہ ہے!)۔ اس بڑھتی مذہبی انتہا پسندی کے سبب سیاسی اور مذہبی معاملات پر اسرائیلی فوج بری طرح تقسیم ہونے کے دہانے پرہے اور اسرائیلی بریگیڈئیر جنرل شر میسٹراس تبدیلی کو انتہائی تشویش کی نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔
|
|
|
|
|
|