معاشی بدحالی کا محض ایک سال اور امریکی عوام’انقلاب‘کے درپے!
|
:عنوان |
|
|
|
|
|
اخباروآراء معاشی بدحالی کا محض ایک سال اور امریکی عوام’انقلاب‘کے درپے! جمع و ترتیب: مریم عزیز
امریکہ میں بدحالی کو آئے سال یا کچھ اوپر ہوا ہے مگر ناز و نعم میں پلی یہ قوم ابھی سے حواس کھو رہی ہے۔واشنگٹن پوسٹ اور بزنس ویک جیسے شماروں کے مطابق ہر دس میں سے چھ امریکی تناؤ کا شکار ہیں( اوریہ اعداد کچھ مہینے پہلے کے ہیں!)معاشی تنگی مختلف مسائل کو جنم دے رہی ہے جیسے جرائم کی شرح، طلاق،شراب اور منشیا ت کی لت،ڈپریشن اور خودکشی کا رحجان۔اے بی سی نیوز کے مطابق پچھلے سال اسی لاکھ امریکیوں نے خودکشی کے بارے میں سنجیدگی سے سوچا۔ان میں سے تئیس لاکھ نے خودکشی کا طریقہ وضع کیا جبکہ گیارہ لاکھ نے باقاعدہ عملی کوشش بھی کرڈالی۔نہ صرف یہ بلکہ متشددانہ رویہ اور چڑچڑاپن پروان پا رہا ہے جس کا ثبوت اسلحے کی فروخت میں ریکارڈ توڑ اضافہ ہے! اوبامہ کے صحت سے متعلق نئے پلان کی میٹنگوں میں لڑائی جھگڑے کا سماں دیکھنے میں آیا۔ان میں سب سے قابل ذکر اوبامہ کے کانگریس سے خطاب کے دوران جو ولسن نامی ریپبلیکن ریپریزنٹیٹر کی گستاخانہ حرکت تھی جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ عوام کے ساتھ ساتھ خواص بھی مروت اور برداشت کھوتے جارہے ہیں۔جلسے جلوس میں ”انقلاب“کے نعروں سے مزین کتبات جگہ جگہ نظر آتے ہیں ایک ہی سال میں یہ حال؟؟سلام ہے تیسری دنیا کے عوام پر جو کئی دہائیوں سے مغربی سامراجیت کے ہاتھوں پس رہے ہیں مگراس حد تک اب بھی نہیں آئے!
|
|
|
|
|
|