اعلان
ایقاظ میں شائع شدہ مواد کی
کتر بیونت سے خبردار رہیے
(ادارہ)
حضرات! کئی ایک کتابچے تقسیم ہوتے دیکھنے میں آرہے ہیں جن میں ایقاظ کے کچھ مضامین کو نہایت غلط انداز میں ’استعمال‘ کیا گیا ہے۔
ایک ’کتابچہ‘ چلایا گیا ہے جس کی بیشتر عبارت ہمارے مضمون ’کیا موجودہ حکمرانوں کو طاغوت کہنے والے تکفیری اور خارجی ہیں؟‘ سے ماخوذ ہے مگر درمیان میں جگہ جگہ ’اپنی‘ فکر ڈال دی گئی ہے۔ نہ ہماری تحریر کا حوالہ دیا گیا ہے اور نہ یہ واضح ہے کہ کونسی بات ہماری ہے اور کونسی بات ان اصحاب کی اپنی۔
اس سے پہلے ایک کتابچہ دیکھنے میں آیا ہے جس میں ہمارے رسائل ’شروط لا الہ الا اللہ‘ اور ’نواقضِ اسلام‘ کی عبارتوں میں کچھ اپنے جملے ڈال کر ایک ’تالیف‘ تیار کی گئی تھی اور ’عقیدہ‘ کے نام پر کچھ نہایت لاینحل الجھنیں پیدا کرکے پھیلائی گئی تھیں۔ ’دعوتِ عقیدہ‘ کے تحت ہماری اردو و پنجابی کی دنیا میں جو عقدے پائے جاتے ہیں اور جن کے ازالہ کیلئے ہم یہ تحریریں لکھتے رہے ہیں، داد دینی چاہیے کہ ہماری ہی تحریروں کو ان عقدوں کے پھیلانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے!
ان حضرات کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ اسلوب علمی دیانت کے خلاف ہے۔ ہم یہ حق رکھتے ہیں کہ ہماری تحریر دی جائے تو اس کا حوالہ ساتھ ہو اور اس کو ’اپنی بات‘ سے الگ کر کے دیا جائے۔
علاوہ ازیں، یہ بھی واضح رہے کہ ہماری ایک پرانی تحریر ’کیا ووٹ مقدس امانت ہے؟‘ کی اشاعت ہماری جانب سے فی الحال موقوف ہے جب تک کہ کچھ ترمیم واضافہ جات کا کام جوکہ فی الوقت اس پر جاری ہے، مکمل نہ ہوجائے اور یہ ’مطبوعات ایقاظ‘ ہی کی جانب سے شائع نہ ہو جائے۔