عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
پاکستان کے سیکولر پریس میں یہودی لابی کا گھناؤنا کردار
:عنوان

. باطلكشمكش . باطل :کیٹیگری
عائشہ جاوید :مصنف
پاکستان کے سیکولر پریس میں 
یہودی لابی کا گھناؤنا کردار
 

تحریر: آغا یاسر 
اردو استفادہ: عائشہ جاوید

گزشتہ چند سالوں میں آزادیء صحافت کے نام پر’آزادی ء اظہار‘ کے بلند و بانگ نعروں میں آنے والی شدت ایک مخصوص طبقہء فکر کے لیے بادنسیم کا جھونکا بن کر آئی ہے۔چنانچہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاکستان کو بالخصوص اور امت مسلمہ کو بالعموم ہدف بنایاگیا ہے۔اس ضمن میں ہمارے عوام کا سکوت اور لاتعلقی جہاں لمحہء فکریہ ہے، وہاں یہ امر خاص طور پر توجہ طلب ہے کہ اس رویے سے ان عناصر کو سرگرم ِعمل رہنے میں مزید شہ ملی ہے اور وہ خوابِ غفلت میں محو اس قوم کو اس کی جاں بلب کیفیت کے باوجود نشانہءتنقید بنانے پر تلے ہوئے ہیںتاکہ ان کی داستان تک بھی داستانوں میں رہنے نہ پائے۔
ذرائع ابلاغ کی’ مہربانی‘ سے عرب اسرائیل تنازع کو زیربحث لاتے ہوئے یہ تاثر ایک قاعدہء عمومی کی حیثیت اختیار کرتا جا رہا ہے کہ عالمی سیاست کے منظرنامے میں نمایاں مقام حاصل کرنے کےلیے اسرائیل کوبطورایک’ آزاد جمہوری ریاست‘ تسلیم کرنا ناگزیر ہے

اسرائیل کی صیہونی ریاست کے قیام کو جواز فراہم کرنے کے لیے وطنِ عزیز کے نامِ نہاد سیکولر فاشسٹ ایک نیا حربہ استعمال کرتے نظر آتے ہیں۔ان کی تمام تر توجہ کا مرکز و محورعوام الناس کے قلوب و اذہان میں یہ ’ناقابلِ تردید حقیقت ‘راسخ کر دینا ہے کہ ایک جمہوری ریاست ہونے کا تقاضا ہے کہ اسرائیل کواپنی سرحدوںکے دفاع اور مقبوضہ خطہء ارضی پردعویٰ کرنے کا پورا پوراحق حاصل ہو۔

پاکستان اسرائیل امن فورم (Pakistan Israel Peace Forum)برصغیر میں موجود اسرائیلی لابی میں سرخیل کا کردار ادا کر رہا ہے۔ PIPF نامی اس منظم عسکریت پسند فتنے کا شاطر الدماغ سرغنہ مائیکل بیرین ہوس نام کا ایک کٹر صیہونی ہے جو کہ اپنے دو عدد چیلوں ولید زیاد (پاکستانی نژاد) اور یہودی النسل ڈرورٹوف کے ہمراہ واشنگٹن میں مقیم ہے اور اس تنظیم کی بنیاد رکھنے کے بعد اب اس کی مجلس شوریٰ کا منتظمِ اعلیٰ ہے۔علاوہ ازیں بیرین ہوس Eye on the Post نامی ایک ادارے کا سربراہ بھی ہے جو امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی ہر اس خبر پر کڑی تنقیدی نظر رکھتا ہے جو اسرائیل کے مفادات سے متصادم ہو۔یہ ادارہ اسی جریدے میں مغربی کنارے کو ’مقبوضہ‘ علاقہ قرار دینے پر متعدد بار اپنے تحفظات اور اعتراضات کا اظہار کر چکا ہے۔ (1) خود کو امن کی فاختہ کہلوانے والے اس تنظیم کی پشت پناہی کرنے والوں میں قدامت پسند صیہونیوںاور نامی گرا می یہود دانشوروں کا ایک ٹولہ مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔اس پر مستزاد یہ کہ دائیں بازو کے تھنک ٹینکس ، متمول مخیر حضرات کی’ نظرِ کرم‘ اور بارسوخ طبقے سے مراسم ہونے کے باعث PIPF کی صورت میں ریاستِ صیہون کوپاکستان میں ایک بااثر آلہ ءکار ہاتھ آگیا ہے۔

صورتحال کا بغور جائزہ لینے پر آپ یہ محسوس کیے بغیر نہیں رہ سکتے کہPIPF امریکہ اور اسرائیل کے مشترکہ ایجنڈے کیلیے سرگرداں ہے اور اس ادارے کی انتھک کاوشوں کے نتیجے میں یہودی ریاست کے لیے غیر مشروط تعاون’ اسلامی جمہوریہ پاکستان‘ میں’با عزت روزگار‘ کاضامن بن چکا ہے۔بالفاظ دیگر ، کفار کی ’خوشنودی‘ کو سر فہرست رکھیے،بکاؤ مال بن کر تو دیکھیے !!فکرِ معاش پھر آپکا دردِسر نہیں ،آپکے’ یہودی سر پرست ‘آخر کس لئے ہیں؟؟مطلوب صرف اتنا ہے کہ ریاست اسرائیل کو تسلیم کروانے کے سلسلے میں ’حکام بالا‘ کے ہاں سے صادر ہونے والے ہر’ فرمانِ شاہی ‘پر’ سمعنا و اطعنا‘ کی عملی تفسیر بن جایئے! اللہ اللہ خیر سلا !!

ُُPIPFکے نمایا ں تر پاکستانی کارندے ہونے کا’ اعزاز‘ امن کے خود ساختہ علمبردار ولید زیاد کے علاوہ عالمی بینک کے سابق صدر و سابق وزیر خزانہ شاہد جاوید برکی او’ر مشہور زمانہ‘ عرفان حسین کے حصے میں آیا ہے جو نہ صرف یہ کہ اسلام دشمنی میں ایک’ منفرد مقام‘ رکھتے ہیں بلکہ موصوف کی بابت شاید یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ وہ پاکستان کے انگریزی ذرائع ابلاغ میں اپنی ہٹ دھرمی کی بنا پر ہمیشہ سے ناپسندیدہ شخصیت رہے ہیں۔

ان حضرات کے’ منشور‘ میں شامل نکات کا لبِ لباب یہ ہے کہ پاکستان اور اسرائیل کے مابین سفارتی تعلقات کے فروغ کا معاملہ اور خطے میں امن و سلامتی ’لازم و ملزوم‘ ہیں اور اس سے عالمی سطح پر ’مفاہمت ‘کی راہیں کھلنے کے امکانات’ روشن تر‘ ہو جائیں گے اور رہا معاملہ تہذیب و اقدار ا اور ثقافتی روایات کا ،تو یہ توقع کرنا بعید از قیاس نہ ہو گا کہ دونوں’ برادر ممالک ‘کے ہاں ان شعبوں میں تعاون ایک دوسرے کیلیے ’اہم سنگِ میل‘ کی حیثیت رکھے گا؛ پاکستان کی’ بذریعہ اسرائیل‘ مغرب تک رسائی ممکن ہو جائیگی(یا یوں کہہ لیں کہ مغرب اسرائیل کی بدولت پاکستان میں اپنی ثقافتی جڑیں مضبوط کر سکے گا اور یوں مغربی تہذیب کوپاکستان میںقدم جمانے کا سنہری کا موقع ہاتھ آ جائے گا!!) اور اسرائیل پاکستان کے سہارے مشرقِ وسطیٰ میں بآسانی قدم جما پائے گا۔اسی طرح معاشی میدان میں اسرائیل مشرقِ وسطیٰ میں سب سے مستحکم معیشت کا حامل ہونے کا دعویدار ہے تو دوسری طرف پاکستان بھی انفورمیشن ٹیکنالوجی، کاروباری مواقع اور صنعتی اعتبار سے’ دنیا کی سب سے تیز رفتار معیشت رکھنے کا دعویٰ کر سکے گا۔ لہذا ان’ مشترکہ بنیادوں‘ پر فریقین ایک دوسرے کےلیے’ سودمند‘ ثابت ہو سکتے ہیں۔

گو کہ اس فورم کی صدائے بازگشت بظاہر’ غیر جانبدار‘ کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان اور اسرائیل کے مابین بات چیت کے فروغ اور سیاسی وثقافتی ، معاشی و معاشرتی سطح پرتعلقات استوار کرنے کی ضرورت و افادیت کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہے۔ (2) تاہم انکی ’نیک نیتی ‘کے حوالے سے زمینی حقائق اس قدر واضح ہیں کہ کسی بھی صاحبِ نظر کےلیے ان سے آنکھیں چرانا ممکن نہیں۔ PIPF کا موقف ہے کہ انکا نصب العین دو عظیم مذاہب اسلام اور یہودیت کے پیروکاروںکے درمیان’ امن وآشتی ،مصالحت و بھائی چارہ،اور انسانیت کی فلاح و بہبودکے لیے مل جل کر کام کرنا ہے‘۔یہ دعویٰ بذات خوداسلام کے عقیدہء ولا و براءکے منافی ہے اور ان کی مبنی بر سطحی ذہنیت کا منہ بولتاثبوت بھی۔ (3)یہ خواہ ’امن اور بین المذاہب ہم آہنگی‘ کے نام پر کتنے ہی راگ الاپتے رہیںاور اپنے’ خلوص‘ کا کتنا ہی ڈھونگ رچا لیں،انکے کذب اور منافقت کی گواہی خود فرقانِ حمید میں صریحا بیان فرما دی گئی ہے۔ (4)

حقائق کو توڑمروڑ کر من پسند طریقے سے عوام کے سامنے لانا ازل سے صیہونی چالبازوں کاطرہءامتیاز رہاہے۔ ہمارے’ معزز‘ اور’ آزاد‘ میڈیا۔ (5) میں اسرائیلی ریاست کے وجود پر دلائل کے انبار کے بالمقابل عوامی سطح پر اس ضمن میں ہونے والے کسی بھی قسم کے احتجاج کو’ شدت پسندی‘ سے تعبیر کیاجاتا ہے۔واشنگٹن جیوش ویک کے فنگرہٹ اس بارے میں ولید زیاد کا موقف نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
’ولید اور اس کے ساتھی ٹوف کے نزدیک سب سے سنگین مسئلہ طرفین کی جانب سے حقائق سے چشم پوشی کرنا ہے۔ایسا کرنا خود’ انتہاپسندوں‘کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے فریقین کے اس غیرلچکدار رویے نے اس گروہ کے مقاصد کے حصول میںرکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ زیاد کا کہنا ہے کہ عام پاکستانی شہری فلسطینیوں کےلیے نرم گوشہ ضرور رکھتاہے مگر یہ معاملہ اس کے لیے زندگی موت کا مسئلہ نہیں ہے‘۔ (6)

ایک اور جگہ پر اپنے یہودی آقاؤں کے زہر آلود خیالات کی ترجمانی کرتے ہوئے مسٹرزیاد مسلمانوں کی جہاد سے متعلق’ غلط فہمی کا ازالہ‘ کرتے ہوئے حوالہ جات دیے بغیر’ مستند اسلامی نقطہءنظر‘ کی وضاحت کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ اسلام کے روایتی مکتب فکر میں ظالم حکمران کے خلاف مسلح مدافعت کا تصور سرے سے ہی ناپید تھا بلکہ ظلم و استبداد کو ’چپ چاپ سہنا‘ اس کلمہءحق کے بلند کرنے پر’ مقدم‘ سمجھا جاتا تھا جس کا نتیجہ’ ہنگامہ آرائی اور معاشرتی انتشار‘ کی صورت میں نکلے۔ (7) ایسے نظریات کا مقصدسوائے اسکے اور کچھ نہیں کہ بتدریج جہاد کے صحیح اسلامی تصور کو پامال کیا جائے اور اس تاثر کو عام کیا جائے کہ موجودہ صورتحال میں جہاد دراصل ’جارحیت اور دہشت گردی‘ کا دوسرا نا م ہے۔
٭٭٭٭٭

(1) Pakistan Israel Peace Forum, http://www.pakistanisraelpeace.org

(2) Behind the Façade of Israel-Pakistan Rapprochement, Spinwatch, April 20 2006, http://www.spinwatch.org/content/view/98/8

(3) ’اے لوگو جو ایمان لائے ہو یہودیوں اور عیسائیوں کو اپنا رفیق نہ بناؤ، یہ آپس ہی میں ایک دوسرے کے ر فیق ہیں۔اور اگر تم میں سے کوئی انکو اپنا رفیق بناتا ہے تو اسکا شمار بھی پھرانہی میں ہے،ےقینا اللہ ظالموں کو اپنی رہنمائی سے محروم کر دیتا ہے۔‘( سورۃ المائدۃ :51)

(4) ’جب کبھی ان سے کہا گیا کہ زمین میں فساد برپا نہ کرو تو انہوں نے یہی کہا کہ ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں؛ خبردار! حقیقت میں یہی لوگ مفسد ہیں مگر انہیں شعور نہیں ہے ۔‘ (سورۃ البقرۃ : 12,11)

(5) ویسے تو انگریزی میں شائع ہونے والے بیشتر روزنامے یہودی آقاوءں کی چاکری کرتے نظر آتے ہیںمگر ©’دی نیوز‘ اور ’ڈان‘ کیلیے یقینا ہمارا یہ اعتراف’باعثِ فخر‘ ہو گا کہ ا ن کے منتظمین سب کو مات دینے میں کامیاب رہے ہیں ۔

(6) ’Let's seize the day Two twenty somethings create‘ Pakistan-Israel Peace Forum, Washington Jewish Week, Sunday January 14 2007

(7) Jihad’s Fresh Face, New York , September 16 2005



 
Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
رواداری کی رَو… اہلسنت میں "علی مولا علی مولا" کروانے کے رجحانات
تنقیحات-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رواداری کی رَو… اہلسنت میں "علی مولا علی مولا" کروانے کے رجحانات حامد کمال الدین رواداری کی ایک م۔۔۔
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں
بازيافت- تاريخ
بازيافت- سيرت
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں! حامد کمال الدین ہجرتِ مصطفیﷺ کا 1443و۔۔۔
لبرل معاشروں میں "ریپ" ایک شور مچانے کی چیز نہ کہ ختم کرنے کی
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
لبرل معاشروں میں "ریپ" ایک شور مچانے کی چیز نہ کہ ختم کرنے کی حامد کمال الدین بنتِ حوّا کی ع۔۔۔
شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مدفن کی بےحرمتی کا افسوسناک واقعہ اغلباً صحیح ہے
احوال- وقائع
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مدفن کی بےحرمتی کا افسوسناک واقعہ اغلباً صحیح ہے حامد کمال الد۔۔۔
"المورد".. ایک متوازی دین
باطل- فرقے
ديگر
حامد كمال الدين
"المورد".. ایک متوازی دین حامد کمال الدین اصحاب المورد کے ہاں "کتاب" سے اگر عین وہ مراد نہیں۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز