عبادت کی ایک متروک قسم: |
تفکر اور عبرت |
# اثر 285: روایت حسن بصری سے، کہا:
بہترین اعمال میں سے ہے: آدمی کا ورع کرنا اور تفکر اختیار کرنا۔
# اثر 286: روایت عون بن عبدا اللہ سے، کہا: میں نے ام الدرداءسے دریافت کیا: ابو الدرداءکونسی عبادت سب سے زیادہ کرتے تھے؟ کہا: تفکر اور عبرت۔
# اثر 287: روایت عبید اللہ بن عبد الرحمن بن موہب سے، کہا:
میں نے سنا محمد بن کعب قرظی کو یہ کہتے ہوئے:
”مجھے یہ کہیں عزیز ہے کہ میں پوری رات اذا زلزلت الارض اور القارعۃ پڑھتے ہوئے نماز میں گزار دوں، اور اس سے زیادہ کچھ بھی تلاوت نہ کروں، بس پلٹ پلٹ کر انہی دو سورتوں پہ سوچتا رہوں اور انہی پہ غور کرنے میں رات پار کردوں.... بہ نسبت اس بات کے کہ میں سر ہلا ہلا کر ایک ہی رات میں پورا قرآن پڑھ جاؤں!“
# اثر 288: عکرمہ سے عن ابن عباس، کہا:
دو رکعتیں نہ بہت لمبی نہ بہت مختصر، جن میں خوب تفکر کیا گیا ہو، وہ اس سے کہیں بہتر ہیں کہ آدمی پوری رات قیام میں گزار دے، جبکہ دل غیر حاضر ہو۔
(از: کتاب الزہد والرقائق، مؤلفہ عبد اللہ بن المبارکؒ)