عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
EmanKaSabaq آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
تعمیر اساس
:عنوان

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

تعمیرِ اساس!

 

(استفادہ از الوابل الصیب، مؤلفہ ابن القیم)

 

عمارت بہت اونچی لے جانا چاہتے ہو تو بنیاد بہت پختہ کر لو....

’اعمال‘ اور ’فضائل ودرجات‘ ایک عمارت ہیں تو ’ایمان‘ اس کی اساس۔ بنیاد مضبوط ہو تو عمارت جتنی مرضی اونچی اٹھا لو! پیروں میں جان ہے تو بوجھ جتنا مرضی لاد دو!

بالائی عمارت کا کوئی حصہ منہدم بھی ہو جائے تو اس کی تلافی اور اس کی بحالی کچھ اتنی دشوار نہیں ۔ البتہ بنیاد کا کوئی کمزور حصہ ڈھ جائے تو پوری عمارت ہی زمین پر آرہتی ہے۔

پس جو شخص درحقیقت عارف ہے اس کی کل توجہ بنیاد مضبوط کرنے پر رہتی ہے اور اس کی ہمت اور محنت کا بڑا حصہ ’عمارت‘ کے اسی زیریں حصہ پر صرف ہوتا ہے۔ تب جوں جوں اوپر کے حصہ کا ڈھانچہ کھڑا ہوتا ہے، نہایت شاندار شکل سامنے آنے لگتی ہے!

البتہ ایک جاہل شخص دیواریں اونچی کرنے کی فکر میں رہتا ہے۔ بنیادوں پر عرصے لگا دینا اس کو بڑا ہی عجیب لگتا ہے! اس کی عمارت آئے دن کہیں نہ کہیں سے گری ہوتی ہے، پھر بھی یہ اس کو اوپر سے اوپر اٹھانے ہی کیلئے پریشان رہتا ہے!

عمارت کی بنیاد ایک پوری ریجھ کے ساتھ اٹھانا، غور کیا جائے تو قرآنی ہدایت ہے، نبوی طریقِ عمل اور ایک کارِ حکیمانہ:

أَفَمَنْ أَسَّسَ بُنْيَانَهُ عَلَى تَقْوَى مِنَ اللّهِ وَرِضْوَانٍ خَيْرٌ أَم مَّنْ أَسَّسَ بُنْيَانَهُ عَلَىَ شَفَا جُرُفٍ هَارٍ فَانْهَارَ بِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ(التوبۃ: 109)

”بھلا جس شخص نے اپنی عمارت کی بنیاد اللہ کے تقویٰ اور اُس کی رضا مندی پر رکھی وہ بہتر ہے یا وہ جس نے اپنی عمارت کی بنیاد، گر جانے والی کھائی کے کنارے پر رکھی کہ وہ اُس کو دوزخ کی آگ میں لے گری؟“

’بنیاد‘ اور ’عمارت‘ کا ایک لحاظ سے وہی تعلق ہے جو ’قوت‘ اور ’بدن‘ کا۔ زیادہ قوت ہو تو وہ ایک بدن کو پھرتی کے ساتھ اٹھائے پھرتی ہے۔ صرف یہی نہیں ، وہ بدن سے ہزار آفتیں بھی دفع کر رکھتی ہے۔ ناتوانی ہو تو بھاری جسم نرا عذاب ہے۔ پھر،ہر آفت جب آتی ہے تو ایسے ہی جسم کو اپنے لئے بہترین آماج گاہ پاتی ہے!
پس لازم ہے کہ تم اپنی ساری عمارت ’ایمان‘ کی بنیاد پر ہی اٹھاؤ۔ عمارت کی توسیعات میں کوئی خرابی نکل بھی آئے، یا کوئی چیز بس سے باہر بھی ہونے لگے تو بالائی حصہ میں اس کا تدارک کر لینا ’بنیاد‘ کی مرمت کرانے کی نسبت کہیں آسان ہوگا!

بنیاد ڈالنے کا کام دو حصوں پر مشتمل ہے:

پہلا: صحیح معرفت اور واقفیت پانا: اللہ کی، اللہ کے دین اور مشن کی، اور اُس کے اسماءاور صفات کی،

دوسرا: اخلاص اور یکسوئی پانا اللہ اور اس کے رسول کیلئے انقیاد اور تابعداری کے اندر، اس کے ماسوا ہر چیز سے مکمل دامن کش رہتے ہوئے۔

یہ دونوں خوب محنت کے کام ہیں ، جو اگر ہوجائیں تو سمجھو تمہاری بنیاد تیار ہے اور تم اس پر جتنی اونچی چاہو اپنے عمل کی بنیاد اٹھا لو۔

ابتداءکے اندر بھی، اور پھر آگے چل کر بھی جیسے جیسے کام بڑھے، سب سے زیادہ توجہ اسی پر دینا ہوگی کہ جس قدر توسیع ہورہی ہے اس کا ’بنیاد‘ سے رشتہ کتنا مضبوط ہے؟ اس میں قوت اور مضبوطی کا کیا معیار رکھا گیا ہے؟ اور اگر کوئی ایسے عوامل پائے جارہے ہیں جو کہیں کمزوری اور بودا پن لے آنے کا باعث بنیں گے اور عمارت کے کسی حصے کی، بنیاد سے پیوستگی کو یقینی نہ رہنے دیں گے، تو ان کے ازالے کی کیا صورت ہے؟ بے شک کہیں پر بوجھ ہلکا کرنا پڑے، مگر اس بات کا روادار کبھی مت ہونا کہ ایک ایسی عمارت کے مالک کہلاؤ جس کا کوئی بھروسہ نہیں !

بعینہ ویسے ہی جیسے قوت اور بدن کا معاملہ ہے۔ دیکھنے کی بات یہ ہے کہ آدمی کی ’صحت کیسی ہے‘ نہ کہ ’جثہ کتنا ہے‘! چستی، پھرتی اور حصولِ مقاصد جسم کا اصل مطلوب ہے نہ کہ وزن کا بھاری بھرکم ہونا! خون سے بڑھ کر جسم کی کیا ضرورت ہوسکتی ہے، مگر وہ بھی صاف ستھرا اور صالح مواد پہ مشتمل ہو تو ہی۔ خون پورے جسم میں زندگی بن کر دوڑتا ہے تو خون ہی سب سے بڑھ کر مرض بردار خاصیت بھی رکھتا ہے۔

کوئی جسم اگر دن بدن بے جان ہوتا جارہا ہے، مگر ’وزن‘ تیزی سے بڑھنے لگ گیا ہے، ’فاسد مادے‘ نہایت تیزی کے ساتھ سرایت کرنے لگے ہیں اور ان کے اخراج کی کوئی صورت اختیار نہیں کی جارہی، تو وجود کا یہ پھیلاؤ امید افزا ہرگز نہیں بلکہ خوفناک اور تشویش ناک ہے!

کسی وقت جسم کو غذا چاہیے تو کسی وقت فصد اور استفراغ تو کسی وقت فاقہ اور بھوک تو کسی وقت ریاضت! اصل مطلوب جسم کا کارآمد ہونا ہے نہ کہ سیر اور فربہ ہونا!

دھیما چلو مگر کہیں پہنچو سہی! میانہ روی ہی دور دراز کی مسافتوں کو طے کر لینے کی کامیاب ترین حکمت عملی ہے!

٭٭٭٭٭

جیسے جیسے ’عمارت‘ بنتی جائے، ویسے ویسے مکارمِ اخلاق اور مخلوق کے ساتھ حسنِ معاملہ کا خوش نظر رنگ بھی اِس پر کرتے جاؤ۔ پرہیزگاری کی ایک فصیل بھی ساتھ ہی اس کے ارد گرد کھڑی کرنا ہوگی، دشمن بہت ہیں اور روز نقب لگانے آئیں گے! باہر سے نظر اندر نہ پڑے، اس کا بھی انتظام کرنا ہوگا، دروازوں کھڑکیوں پر کئی طرح کے ’پردے‘ درکار ہوں گے! سب سے اہم ’مرکزی پھاٹک‘ ہے، اس پر بڑا سا ’خاموشی‘ کاتالہ لگا رکھنا ہوگا، جو ضرورت کے وقت ہی کھلے! ہر اس چیز سے جس کے انجام کے معاملے میں تم مطمئن نہیں ، اس کا گزر یہاں سے بند رکھنا ہوگا۔ اس قفل کیلئے ایک کنجی بنوا کر پاس رکھنا ہوگی جو ذکر اللہ سے کھلے اور ذکر اللہ سے بند ہو!
اب تمہارا پورا ایک قلعہ تیار ہے۔ قلعہ بغیر پہرے اور سپاہ کے نہیں ہوتا۔ فصیل بھی ہے تو وہ اس لئے کہ دشمن بغیر کسی رکاوٹ کے اندر گھستا چلا نہ آئے۔ البتہ یہاں کماندار کھڑے نہ کر رکھے جائیں تو دشمن کی راہ میں اکیلی فصیل بڑی دیر رکاوٹ بنی نہیں رہ سکتی! دشمن کو ہر حال میں فصیل سے پرے رکھنا ہر اہم کام سے بڑھ کر اہم ہے۔

خدانخواستہ، کسی کوتاہی کے باعث دشمن کو اندر آنے کا موقعہ دے دیا گیا تو اس کو دھکیل باہر کرنا پھر بے حد مشکل ہوگا۔ اس صورت میں یا وہ کوشش کرے گا کہ تم پر قابو پاکر رہے اور یہاں اسی کی مطلق العنانی چلے۔ یا پھر، اگر وہ اتنی قوت نہیں پاتا تو اختیارات میں یہاں تمہارا حصہ دار بن کر رہے۔ یا پھر وہ تمہیں ہر وقت کی جھڑپوں میں یوں الجھا کر رکھے کہ تم اپنے بہت سے مصالح کیلئے وقت، گنجائش اور یکسوئی نہ پاسکو۔

پس ہر دم خبردار رہو، کسی ایک وقت کی کوتاہی نہایت دور رس اثرات کے حامل واقعات کے ایک پورے سلسلے کو جنم دے سکتی ہے! یہاں تک کہ ایک بنی بنائی عمارت ملیامیٹ بھی ہوسکتی ہے!

(استفادہ: از الفوائد، مؤلفہ ابن القیمؒ، ص 156)


Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز