عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
AmericanAmpaire آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
پیش لفظ
:عنوان

ایک ایسےدشمن کی کوئی مدد بھلا ہم کیوں کریں جس کے پاس بھاگ جانےکےسوا کوئی آپشن باقی ہی نہیں رہ گیا ہے! اسکے، خطےسےنکلتےہی، البتہ ہمارےآپشن اس قدر زیادہ اور زبردست ہوں گے کہ معاملے کی ساری تصویر ہی بدلی جاسکتی ہے

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف
فہرست موضوعات: روبزوال امیریکن ایمپائر
 

پیش لفظ

 

 

اسلام دشمنی کی وہ آگ جو افغانستان اور عراق کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے، اس کی کچھ خطرناک ترین چنگاریاں اب پاکستان سمیت، عالم اسلام کے متعدد خطوں کا رخ کرتی دکھائی دے رہی ہیں....

مکر و دجل کے تہہ در تہہ شیطانی ایجنڈے لئے، ملتِ کفر کے ایلچی ہر طرف بھاگتے دیکھے جا رہے ہیں۔ مکروہ عزائم کا پتہ دیتی ڈپلومیسی اور جنگی منصوبوں کی بو، چارٹر طیاروں اور ’بریف کیسوں‘ سے لے کر ’بند کمروں‘ تک، ہر طرف سے آرہی ہے۔

ادھر مغربی ذرائع ابلاغ کو دیکھیں تو وہ چیخ چیخ کر صرف اور صرف ایک بات سے خبر دار کر رہے ہیں اور وہ یہ کہ عالم اسلام کی بیداری اس وقت قابو سے باہر ہورہی ہے اور یہ کہ خطے میں موجود ان کی فوجوں اور بحری بیڑوں کے پاس وقت بے حد کم ہے۔ ان کے بیشتر معرکہ جو اپنی فوجی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کردینے کیلئے ’اب یا کبھی نہیں‘ کی دہائی مچا رہے ہیں۔

جبکہ ان کے کئی تھنک ٹینکس کا کہنا ہے وقت ہاتھ سے نکل چکا ہے اور یہ کہ جن اہداف کی پریشانی اب اٹھ کھڑی ہوئی ہے، خصوصاً پاکستان کے اندر پائی جانے والی اسلامی قوت اور اس قوت کے ہاتھ آجانے والے ممکنہ اسباب و امکانات، بشمول یہاں کے ایٹمی ہتھیار.. ان سب اہداف کا صفایا ان کے نزدیک اسی پہلے ہلے میں ہوجانا چاہیے تھا جب، نائن الیون کے بعد، عالمی رائے عامہ کے ایک بڑے حصے نے امریکہ کو پوری دنیا کے اندر ہر قسم کی کارروائی کرنے کا بلینک چیک دے دیا تھا۔ اس ’بے جا‘ تاخیر کے باوجود، ان کا خیال ہے، جو کچھ ممکن ہو فی الفور کر گزرا جائے۔

اُن کا نیا صدر، خطۂ خراسان کی بابت اپنے ناپاک عزائم کا متعدد بار اظہار کر چکا ہے۔ اس خطہ میں بڑھتی ہوئی اسلامی سنی قوت، جس کی پشت پر آجانے کیلئے وسط ایشیا سے لے کر برصغیر تک کے مسلم امکانات شدت کے ساتھ بے چین ہیں، اور جوکہ آنے والے عشروں میں بحر ہند کی سب سے بڑی قوت کے طور پر سامنے آسکتی ہے اور شرق اوسط تا قرن افریقی ہر مسلم قوم کا سہارا بن سکتی ہے، اس وقت واشنگٹن، تل ابیب اور نئی دہلی کی آنکھوں میں بری طرح کھٹک رہی ہے۔ یہ چیختی حقیقت اگر ہماری نظر میں ہے تو ممکن ہی نہیں کہ ہمارا دشمن اپنی سرگرمیاں افغانستان کے پہاڑوں کی خاک چھاننے تک محدود رکھے۔ تعجب ہونا چاہیے تو اس اندازِ تفکیر پر کہ شر کی یہ مثلث (واشنگٹن، تل ابیب اور نئی دہلی) اِس بحر ہند تا ہمالیہ اور فرغانہ تا برما پیر جماتی اسلامی قوت کو بڑھتا دیکھتی ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی رہے گی!

چنانچہ یہ ہنگامی حالات جو شمالی علاقوں میں ایک چیختی صورت دھار چکے ہیں، اور جوکہ ہو سکتا ہے کسی بہت بڑے دھماکے کا پبش خیمہ ثابت ہوں، عین وہ چیز ہیں جن کی ہمیں دشمن سے توقع ہونی ہی چاہیے۔ ایران کے خلاف کارروائی ہونے کا امکان ہمیشہ سے نہ ہونے کے برابر رہا ہے البتہ ان تیاریوں کے پردے میں شایداب ’اور‘ بہت کچھ ہونے والا ہے۔

مگر چونکہ دشمن کے آپشن بے انتہا محدود ہیں اور وہ ہرگز کسی قابل رشک حالت میں نہیں، اور اس کے زخم پہلے سے خوب رِس رہے ہیں.. لہٰذا ایک مناسب حکمت عملی اختیار کرکے، خصوصاً دشمن کو ا س پوزیشن میں نہ آنے دے کر، جہاں وہ کسی دوسرے یا تیسرے فریق کو ہی اس موقعہ پر نمایاں اور ’توجہ کا مرکز‘ بنا دے اور اسی کے پردے میں چھپ کر، بلکہ پس منظر میں جا کر، ہم پر وار کرتا رہے .... دشمن کو اس پر مجبور کرکے کہ ’کچھ‘ بھی کرنے کیلئے وہ خود ہی سامنے آئے اور برہنہ ہوجانے کے سوا اس کے پاس یہاں کوئی چارہ نہ رہے، تاکہ اپنی ہر خباثت کا جواب وہ براہ راست پائے اور کسی اور کو اس مشکل وقت میں اپنا بوجھ اٹھوا سکے اورنہ اپنی اوٹ بنا سکے....

ایسا کرکے نہ صرف دشمن کو بے اثر کیا جاسکتا ہے، اور اس کا وہ بوجھ جس نے پہلے سے اس کی کمر دہری کردی ہے اور بھی بڑھایا جاسکتا ہے، بلکہ اس کی ہر نئی چال کو اسی کے خلاف پلٹا جاسکتا ہے۔

لہٰذا ڈر اِس سے نہیں کہ امریکہ اس جنگ کا دائرہ بڑھا دے گا، ایسا کرکے تو وہ اپنے دشمن کو پھنسانے کی بجائے خود پھنسے گا اور جس دلدل سے نکلنے کی کوئی صورت وہ پہلے ہی نہیں پاتا اپنا بوجھ بڑھا کر اسی میں اور بری طرح دھنسے گا۔ ڈر البتہ ہمیں جس بات سے ہونا چاہیے وہ یہ کہ اس موقعہ پر امریکہ کو یہاں مقامی طور پر کچھ ’بار بردار‘ ہاتھ آجائیں، جس کی کہ وہ اس وقت کئی طریقوں سے کوشش کر رہا ہے۔ ہاں اگر امریکہ اپنی اس کوشش میں کامیاب ہوجاتا ہے تو پھر اس جنگ کا دائرہ بڑھا کر وہ اپنا کام آسان اور ہمارا کام مشکل کردے گا۔ لہٰذا اس پر چاہے ہمیں آخری درجے کا صبر کرنا پڑے، مگر نادانستگی میں امریکہ کی یہ مدد کر بیٹھنا کہ وہ یہاں کسی اور چہرے کے پیچھے کیموفلاج ہوجائے اور ہمیں اپنی بجائے یہاں کسی اور فریق کے ساتھ الجھا دے، اور اپنا کردار صرف ’مانیٹرنگ‘ تک محدود رکھے، جوکہ اس کا من پسند مشغلہ ہے.... ہماری جانب سے ایک ایسی فاش غلطی ہوگی کہ ہمارا کام عشروں کے حساب سے پیچھے جاسکتا ہے اور ’رو بہ زوال امریکہ‘ کو اسی حساب سے وقت مل سکتا ہے۔

حالیہ مرحلے کی اس نزاکت کو اگر ہم سمجھ لیتے ہیں تو پھر امریکی قبضہ کار اپنا کام بڑھائیں تو پھنستے ہیں اور نہ بڑھائیں تو بدستور مار کھاتے ہیں۔ ایک ایسے دشمن کی کوئی مدد بھلا ہم کیوں کریں جس کے پاس بھاگ جانے کے سوا کوئی آپشن باقی ہی نہیں رہ گیا ہے؟! اس کے، خطے سے نکلتے ہی، البتہ ہمارے آپشن اس قدر زیادہ اور اس قدر زبردست ہوں گے کہ معاملے کی ساری تصویر ہی بدلی جاسکتی ہے.... بس ذرا صبر!

وقت ہے کہ دشمن کی غلطیوں سے اس وقت زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے، جس کیلئے البتہ یہ ضروری ہے کہ خود ان غلطیوں سے اجتناب کیا جائے جو اس وقت دشمن ہم سے کرانا چاہتا ہے!

کچھ بھی ہو، ہم اگر اپنی صفیں درست کرلینے کی جانب متوجہ ہوجاتے ہیں اور صبر و دانشمندی کا دامن تھام رکھتے ہیں، تو آنے والے دن بے حد تشویشناک ہونے کے باوجود بے حد خوش آئند ہوسکتے ہیں، بلکہ ہیں، اور کیا بعید بہت سے بند راستے اس امت کی پیش قدمی کیلئے امریکہ، بھارت اور اسرائیل کی کچھ ’مزید‘ غلطیوں سے کھلنے والے ہوں:

وَعَسَى أَن تَكْرَهُواْ شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ وَعَسَى أَن تُحِبُّواْ شَيْئًا وَهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ (البقرۃ:216)

”اور کیا بعید تم کسی چیز کو ناپسند کرو جبکہ وہ تمہارے لئے خیر ہو، اور کیا بعید تم کسی چیز کو پسند کرو جبکہ وہ تمہارے لئے شر ہو“

حقیقت پسندی کا پورا التزام کرنے کے ساتھ ساتھ، اس معاملہ کی ایک خوش آئند تصویر دیکھنا، ہم سمجھتے ہیں، ہمارے نوجوانوں اور عمل کیلئے سرگرم حلقوں کا حق ہے، اور اس موقعہ پر، امت کی ایک بہت بڑی ضرورت۔ زیر نظر کتابچہ یہی تصویر دکھانے کی ایک کوشش ہے، بلکہ صحیح تر الفاظ میں، اس امید افزا تصویر کو اپنے ماضی اور مستقبل کے ایک وسیع تر فریم میں جڑ کر دیکھنے کی ایک کوشش۔

 

حامد کمال الدین

 

 

 اگلی فصل 

 


Print Article
  روبزوال امیریکن ایمپائر
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز