عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
Gard_Nahi آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
محمدﷺ نہیں تو پھر کون ہے؟
:عنوان

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

محمدﷺ نہیں تو پھر کون ہے؟

 
 

جسکی نبوت پایۂ ثبوت کو پہنچتی ہے؟

 

 

’ایمان‘ کے لئے کسی دور میں انسانوں پر خدا اتنے ہی دلائل آشکارا کرتا ہے جتنے کسی سچائی کے متلاشی کے لئے معقول حد تک ضروری ہوں۔ خواہ یہ خدا کی ذات پر ایمان کا معاملہ ہو، خواہ اس کی کتابوں پر، خواہ اس کے نبیوں پر اور خواہ یوم آخرت پر۔

اس’بحث‘ کی لوگ اگر دنیا میں اپنے لئے گنجائش پاتے ہیں کہ خدا ہے یا نہیں تو یہ اس لئے نہیں کہ خدا کے وجودکے جتنے دلائل یہاں پائے جاتے ہیں اس سے زیادہ دلائل اور شواہد معاذاللہ مہیا نہیں کئے جاسکتے تھے!

خدا کو اپنے سامنے دیکھ لینے کا مطالبہ بھی کچھ بدبختوں نے کیا مگر ایسی کسی ’فرمائش‘ کا پورا ہونا خدا کے منصوبے کا حصہ نہیں رہا۔ کیونکہ ”خشیت“ کا وہ امتحان جو ”ایمان بالغیب“ کے لئے مطلوب ہے اس صورت میں بے معنی ہو جاتا ہے۔

منکروں نے کیا کیا مطالبے نہیں کئے اور کیا کیا اعتراضات نہیں جڑے؟! خدا کے فرشتوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لینے کا تقاضا کیا۔آخرت پر ایمان کے لئے قبروں سے مردوں کے زندہ اٹھ کھڑا ہونے کی شرط لگائی۔ ’ہتھیلی پہ سرسوں جما دینے‘ کے مطالبے نبیوں سے تو ہزارہا انداز میں کئے جاتے رہے۔۔۔۔ مگر ہم جانتے ہیں خدا کا انسانوں سے ”ایمان بالغیب“ کا مطالبہ خدا کی اپنی شروط پر ہی برقرار ہا۔ ایک بڑی خلقت ”دستیاب دلائل“ سے مدد لے کر ایمان لائی۔ اس کے لئے روشنی کی اتنی مقدار جو خدا نے زمین پر اشیاءکے نظر آنے کیلئے متعین کر دی تھی، خدا اور اس کے نبیوں تک پہنچ پانے کیلئے کافی ہوئی۔ جبکہ ایک بڑی خلقت پر عذاب کی بات سچ ثابت ہوئی اور وہ ’زیادہ واضح‘ دلیل کا تقاضا کرتے کرتے جہنم کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے جا پہنچی!!!

پس غیبیات کو اپنی آنکھوں سے دیکھے بغیر کوئی اگر ”ایمان“ لانے پر آمادہ نہیں وہ تو پھر ’انتظار‘ ہی کرے۔ کیونکہ ایسا کوئی منصوبہ جس میں ایسے انسان کی یہ شرط پوری کر دی گئی ہو، یہاں خدا کے اس جہان میں پایا ہی سرے سے نہیں جاتا۔ ایسا شخص ’ایمان‘ کے بغیر ہی یہاں سے سدھار جانے پر اگر بضد ہے یا پھر وہ ’ایمان‘ لانے کیلئے اگلے جہان کے برپا ہونے کا ہی منتظر ہے تو زندگی زندگی اسے اس بات کا اختیار ہے۔ چاہے تو بخوشی ’خطرہ‘ مول لے۔۔۔۔

لیکن بات اگر ”دستیاب دلائل“ کے ذریعے ایمان لانے کی ہے۔۔ یعنی کوئی شخص اپنی شروط کی بجائے خدا کی شروط پر ایمان لانے میں مخلص ہے ۔۔ تو یہاں البتہ اسلام کا کھلا چیلنج ہے: کسی انسان کی نبوت کو جانچنے کیلئے کوئی بھی معقول معیار ٹھہرا لیجئے پھر اس پر اگلے پچھلے سب انسانوں کو جن کا دعوائے نبوت ہم تک پہنچا ہے ایک معروضی Objective انداز میں پرکھیے۔ محمدﷺ کی نبوت اور آپ کی نبوت کے دلائل اور آپ کی چھوڑی ہوئی تعلیم ایسے ہر معیار پر سب سے پہلے اور سب سے بڑھ کر پورا اترے گی۔ بلکہ آج کے اس دور میں صرف ایک محمدﷺ کی نبوت ہی اپنے دلائل اور شواہد اور ثبوت کے لحاظ سے اس پر پورا اترے گی۔ دُنیا کا کوئی انصاف پسند آپ سے پہلے نبیوں پر ایمان لائے گا تو صرف اور صرف محمد ﷺ کی وساطت سے اور آپ کی لائی ہوئی تعلیم پڑھ کر۔

پس اگر کوئی چیز پچھلے انبیاءکو بھی (معاذ اللہ) دیومالائی کردار بنا کر پیش کرنے کے بجائے (جیسا کہ اہل کتاب کے ہاں پائی جانے والی تعلیمات کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے) تاریخ کا ایک حقیقی یقینی واقعہ اور ایک نارمل طبعی وقوعہ ثابت کر سکتی ہے تو وہ سب سے پہلے محمد ﷺ پر ایمان ہے۔
محمد ﷺ پر ایمان کے بغیر انبیاءکی پوری تاریخ ہی دھندلی ہو جاتی ہے۔ انسانیت اتنے بڑے خسارے کی بھلا کب متحمل ہے؟؟؟

شام کے ایک مصنف نے حال ہی میں مغرب کے کچھ اہم اہم نومسلم مفکروں کے قبول اسلام کے تجربات و محسوسات ایک کتاب میں قلم بند کئے ہیں جس کا عنوان بہت خوبصورت رکھا ہے:

ربحتُ محمداً (ﷺ) ولم اخسر المسیحؑ یعنی”میں نے محمد ﷺ کو پایا مگر مسیحؑ کو بھی نہ کھویا“

یہ بات بے انتہا سچ ہے۔ یہ نبی پچھلی نبوتوں کی توثیق کرنے آیا ہے اور پہلے سے پائی جانے والی اعلیٰ قدروں اور بلند رویوں کی تکمیل۔ یہاں ’کھونے‘ کے لئے کچھ ہے ہی نہیں۔سب کچھ البتہ ’پایا‘ جاسکتا ہے۔ ایک خیرِ وافر ہے۔ حتی کہ وہ حق جو ان کے ہاں پایا جاتا ہے مگر اس پر یقین اور وثوق کے شواہد اب ان کے پاس ناپید ہیں محمد ﷺ پہ آکر ان کو وہ بھی مل جاتا ہے۔ خود ان کے گھروں کی روشنی اب محمد ﷺ کی مرہون منت ہے۔ روشنی کا منبع جہان میں ایک ہی تو رہ گیا ہے اس کو چھوڑ کر یہ کہاں جائیں گے؟

فَأَيْنَ تَذْهَبُونَ  إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ  لِمَن شَاء مِنكُمْ أَن يَسْتَقِيمَ  وَمَا تَشَاؤُونَ إِلَّا أَن يَشَاء اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ(التکویر:29۔26)

”پھر تم کہاں جارہے ہو۔سب جہانوں کے لئے یہ نصیحت نامہ تو ہے۔ ہر شخص کے لئے ہے جو سیدھی راہ پالیناچاہے۔ اور تمہارے چاہنے سے کچھ نہیں ہوتا جب تک اللہ رب العالمین نہ چاہے“

بعثت انبیاءکا واقعہ دنیا میں واقعی اگر کبھی ہوا ہے اور محمد ﷺ کا ان انبیاءمیں سے ایک ہونا کسی ’علمی معیار‘ کی رو سے (معاذاللہ) اگر ’پایۂ ثبوت‘ کو نہیں پہنچتا تو کون ہے جس کی نبوت پھر ’پایۂ ثبوت‘ کوپہنچتی ہے؟؟؟ کسی ایک نام کی پھر’نشان دہی‘ تو ہو!!! یہ نہیں پھر تو گھپ اندھیرا ہے! اور یہ تو خدا کے ساتھ ہی بدگمانی ہے:

وَمَا قَدَرُواْ اللّهَ حَقَّ قَدْرِهِ إِذْ قَالُواْ مَا أَنزَلَ اللّهُ عَلَى بَشَرٍ مِّن شَيْءٍ قُلْ مَنْ أَنزَلَ الْكِتَابَ الَّذِي جَاء بِهِ مُوسَى نُورًا وَهُدًى لِّلنَّاسِ تَجْعَلُونَهُ قَرَاطِيسَ تُبْدُونَهَا وَتُخْفُونَ كَثِيرًا وَعُلِّمْتُم مَّا لَمْ تَعْلَمُواْ أَنتُمْ وَلاَ آبَاؤُكُمْ قُلِ اللّهُ ثُمَّ ذَرْهُمْ فِي خَوْضِهِمْ يَلْعَبُونَ  وَهَـذَا كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ مُّصَدِّقُ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَلِتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَى وَمَنْ حَوْلَهَا وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالآخِرَةِ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَهُمْ عَلَى صَلاَتِهِمْ وَهَـذَا كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ مُّصَدِّقُ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَلِتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَى وَمَنْ حَوْلَهَا وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالآخِرَةِ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَهُمْ عَلَى صَلاَتِهِمْ يُحَافِظُونَ يُحَافِظُونَ (الانعام: 92-91)

”اور ان لوگوں نے خدا کی کوئی قدر ہی نہ لگائی، جیسی اس کی قدر کرنا واجب تھی، جب یہ کہنے لگے کہ خدا نے کسی بشر پر کچھ نازل نہیں کیا۔ان سے پوچھو: ’پھر وہ کتاب جسے موسیٰ لایا تھا اور جو انسانوں کے لئے روشنی اور ہدایت تھی، جسے تم پارہ پارہ کرکے رکھتے ہو، کچھ دکھاتے ہو اور بہت کچھ چھپاتے ہو اور جس کے ذریعے سے تم کو وہ علم دیا گیا جو نہ تمہیں حاصل تھا اور نہ تمہارے باپ دادا کو‘ آخر اس کا نازل کرنے والا کون تھا؟ بس اتنا کہہ دو کہ اللہ، پھر انہیں اپنی دلیل بازیوں کیلئے چھوڑ دو (اُسی کتاب کی طرح) یہ ایک کتاب ہے جسے ہم نے ہی نازل کیا ہے۔ بابرکت ہے۔ اس چیز کی تصدیق کرنے والی ہے جو اس سے پہلے (نازل) ہوئی۔ (اس لئے کہ) تم بستیوں کی ماں کے مرکز (یعنی کعبہ) کو خبردار کرو اور اس کے اطراف واکناف کو بھی۔ آخرت پر ایمان رکھنے والے لوگ اس کے مرکز (یعنی مکہ) پر ایمان لاتے ہیں جبکہ وہ اپنی نمازوں کی پابندی کرنے والے ہوں“

اب تو اگر روشنی ہوگی تو وہ صرف محمد ﷺ کے دم سے ہوگی۔ اس کے سوا کوئی روشنی بالفعل یہاں آج زمین پر دستیاب نہیں۔

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز