عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
Gard_Nahi آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
ابتدائیہ
:عنوان

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

  

إِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيمٍ

   

 

ن وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ   مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ   وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍ   وَإِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيمٍ   فَسَتُبْصِرُ وَيُبْصِرُونَ   بِأَييِّكُمُ الْمَفْتُونُ   إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ  فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَ   وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ   وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ  هَمَّازٍ مَّشَّاء بِنَمِيمٍ   مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ  عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ  أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ   إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ   سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ

 

”ن۔ قلم اور اُن کے لکھے کی قسم! اپنے رب کی عنایت سے، تم کوئی دیوانہ نہیں۔ اور ضرور تمہارے لئے وہ اجر ہے کہ ختم ہونے میں نہیں۔ اور یقینا تم ہی اخلاق کے نہایت بلند رتبہ پر ہو۔ پس دیکھ لو گے تم بھی اور دیکھ لیں گے یہ بھی، کہ تم میں سرپھرا کون تھا۔ تیرا رب ہی خوب جانتا ہے کہ کون اُس کی راہ سے بھٹک گیا ہے اور وہی جانتا ہے کہ کون راہ پر ہے۔ تو پھر مت مان اِن جھٹلانے والوں کی۔ اِن کی تو آرزو ہے، ذرا تم نرم پڑو تو یہ بھی نرم پڑ جائیں۔ اور ہر ایسے کی بات مت سن جو پیر پیر پر قسم کھاتا ہے۔ نہایت نیچ ہے۔ طعنہ باز۔ لگائی بجھائی کیلئے ہرکارا۔ خیر کو آگے بڑھ کر روکنے والا۔ حد سے گزرا ہوا۔ پاپ کا رسیا۔ بد خصلت۔ اور اِس سب پر طرہ، کہ بد اَصل۔ محض اِس وجہ سے کہ مال اور اولاد رکھتا ہے؟! جب ہماری آیتیں پڑھ پڑھ کر اُس کو سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے: کہانیاں ہیں پرانے زمانوں کی! عنقریب ہم اِس کے سونڈ پر داغیں گے“۔

 

اِس کتاب کی بابت واضح ہو

 

قرآن اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے سوا مغرب کے ساتھ ہمارا جو کوئی بھی نزاع ہے، خواہ وہ کتنا ہی اہم اور کتنا ہی فیصلہ طلب ہے، وہ ہماری اِس پوری کتاب میں ذکر نہیں ہوا ہے۔۔

مغرب کی ہم پر زیادتیوں کی جتنی بھی طویل فہرست ہے۔۔ خواہ وہ دو سو سال سے ہماری اقوام کو غلام بنا رکھنا ہو، یا استعمار کے اِس مرحلۂ دوم میں پھر سے ہمارے ملک چھیننے لگنا۔۔ یا ہماری بستیوں پر ہزاروں ٹن بارود برسانا کہ جس کے نتیجہ میں روز ہمیں اپنے بچوں کے چیتھڑے دفن کرنا پڑ رہے ہیں۔۔ یا ہمارے سمندروں پر قابض بحری بیڑوں سے مسلسل ہمارا محاصرہ کر رکھنا۔۔ یا ہمارے ہر بڑے شہر کو اپنے ’ایٹمی‘ نوک بردار میزائلوں کے ’لمحاتی‘ نشانے پر رکھنا۔۔ یا ہمارے تہذیبی خدوخال مسخ کرنے کیلئے ہر سال اربوں کھربوں ڈالر کے تعلیمی، سماجی و ابلاغی منصوبے زیر عمل لانا، اور اِسی ایک مقصد کیلئے ہمارے چپے چپے پر ’این جی اوز‘ بیج دینا۔۔ یا ہمارے افلاس زدہ خطوں اور جنگ سے تباہ حال ہماری ’خیمہ بستیوں‘ میں ’روٹی‘ کے بدلے ’ایمان‘ کے سودے کرتے پھرنا اور ’انسانی مدد‘ کے نام پر جگہ جگہ یہ ’بیوپار‘ چلانا۔۔ یا ’پائپ‘ لگا کر ہمارے وسائل کھینچ جانا، ہمیں بٹورنے کے ہزاروں ’سمارٹ‘ طریقے اختیار کر رکھنا اور پھر ہماری ہی دولت لوٹ لوٹ کر ہمیں ’امدادوں‘ کی بھیک دینا اور اِس بھیک کیلئے بھی یہ شرط ہونا کہ ہم پر اُنہی کی مرضی کے لوگ اور اُنہی کی پسند کے نظام مسلط رہیں۔۔۔۔

یہ سب کچھ۔۔ گو اِس ’جدید دنیا‘ کا ایک ’سچا واقعہ‘ ہے۔۔۔۔ پھر بھی ہم پر روا رکھی جانے والی ایسی کوئی بھی زیادتی، جس کا تعلق ہم مسلمانوں کی ذات سے ہو، اِس کتاب کا موضوع نہیں۔

یہاں زیادتیوں کی اُس نوع کا ذکر ہوگا جو ہم سے خالصتاً ہمارے دین، ہماری کتاب اور ہمارے نبی کی حرمت و ناموس کے معاملہ میں روا رکھی جاتی ہے۔۔ یعنی زیادتی کی وہ قسم جسے ’بھلا دینے‘ یا ’معاف کردینے‘ کا ہمیں حق ہی حاصل نہیں!!!

 

ہم مسلمانوں کی بابت معلوم ہو

 

کرۂ ارض پر بسنے والا ہر انسان ہمارے لئے قابل قدر ہے۔ آدم علیہ السلام کی صلب سے پیدا ہونے والا ہر ذی نفس ہمارا شریکِ نسب ہے اور نسب کا رشتہ ہمیں __اسلام کے رشتہ کے بعد __ سب سے بڑھ کر عزیز ہے۔ مغرب سمیت کسی بھی قوم کے ساتھ ہمیں کوئی دشمنی ہے اور نہ کسی بھی براعظم میں سکونت پزیر کسی بھی ابن آدم کے ساتھ ہمیں کوئی پرخاش۔

انسانی رشتوں کا بندھن مضبوط سے مضبوط کرنا ہمیں حکمِ خداوندی ہے۔ خدا ترسی، وفاشعاری، انصاف پسندی اور انسان دوستی ہمارا تاریخی شیوہ ہے۔ ’انسانی بھائی چارہ‘ ہمارے دین کی تعلیم ہے۔ جس کتاب پر ہم ایمان رکھتے ہیں خود اُسی کی رو سے، اِس دنیا میں ہر کسی کو اپنی مرضی کے دین پر رہنے کا پورا پورا اختیار حاصل ہے۔ اور اِس اختلافِ ادیان کے باوجود انسانی بہتری و بھلائی کے ہزاروں منصوبے ہمارے اور اُن کے تعاون سے یقینا پروان چڑھ سکتے ہیں۔

 

پس واضح ہو

 

ہمارے نہ صرف اِس مضمون بلکہ کسی بھی تحریر میں مغرب کا ذکر اگر کسی ’مخاصمت‘ یا ’تصادم‘ کے سیاق میں ہوا ہے یا ہمارے اہل علم بھی جب کبھی یہ اسلوب اختیار کرتے ہیں تو وہ صرف وہاں کے اُن طبقوں کے حوالے سے ہوگا جو اپنے معاشروں میں بلکہ پوری دنیا کے اندر ہمارے دین، ہماری کتاب، ہمارے نبی اور ہمارے مقدسات کے خلاف نفرت کی آگ بھڑکانے کا ذریعہ بن رہے ہیں اور جو ہماری امت کے خلاف برسر جنگ ہیں۔۔۔۔ اور جوکہ مغرب میں پائے جانے والے بیشتر سماجی وابلاغی رجحانات پر آج پوری طرح حاوی ہیں۔

 

ہمیں یہ تسلیم کرنے میں ہرگز کوئی مانع نہیں کہ

 

مغرب کے اندر سنجیدہ و مثبت سوچ کا حامل ایک بہت بڑا طبقہ یقینا ایسا ہے جو اسلام کے خلاف دشمنی پالنے والی صنف میں نہیں آتا اور جس میں انصاف پسندی کا عنصر بھی ایک بڑی مقدار کے اندر موجود ہے۔
مغرب کے اِس طبقے کوہم بھی قدر ہی کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اُسکے ساتھ تبادلۂ خیال بلکہ تبادلۂ خیر، بلکہ انسانی امن وسلامتی اور بشری فلاح وبہبود کے سانجھے منصوبوں میں اس کے ساتھ شریکِ کار ہونے کو نہ صرف جائز بلکہ مستحسن جانتے ہیں۔۔ اور بلکہ وقت کی ایک ضرورت۔ گو یہ ایک واقعہ ہے کہ یہ انصاف پسند طبقہ مغرب کی عالم اسلام کی بابت پالیسیوں پر اثر انداز ہونے میں اِس وقت قریب قریب غیر متعلقہ ہے۔

 

پس نہایت واضح ہو

 

ہماری یہ گفتگو مغرب کے اُن طبقوں کی بابت ہے جو اسلام کے خلاف حالیہ ہیجان خیزی کے ذمہ دار اور وہاں کی اُن پالیسیوں کو جنم دینے کے پیچھے اصل کردار ہیں جن کو اسلام دشمنی کے سوا کوئی نام نہیں دیا جاسکتا۔

 

لَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ أَن تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ   إِنَّمَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَن تَوَلَّوْهُمْ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ  (الممتحنۃ: 9،8)

”اللہ نہیں روکتا کہ تم اُن لوگوں کے ساتھ نیکی اور انصاف کا برتاؤ کرو جنہوں نے دین کے معاملہ میں تم سے جنگ نہیں کی اور تمہیں بے گھر نہیں کیا۔ انصاف پسند تو یقینا اللہ کو محبوب ہیں۔ اللہ توتمہیں اُن لوگوں کے ساتھ دوستی سے روکتا ہے جنہوں نے دین کے معاملہ میں تم سے جنگ کی، تمہیں بے گھر کیا، اور تمہیں بے گھر کرنے والوں کو پیچھے سے مدد دیتے رہے۔ ہاں جو ان سے دوستی کریں گے وہ صریح ظالم ہیں“۔
 

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز